نئی دہلی، 10/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ہندوستان میں بڑھتی بے روزگاری کی وجہ سے بڑی تعداد میں نوجوان بیرون ممالک ملازمت کے مواقع کی تلاش میں مجبور ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے وزیراعظم مودی سمیت بی جے پی کے رہنما یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی بدولت بیرون ممالک میں مواقع بہ آسانی دستیاب ہیں اور نوجوانوں کو روزگار مل رہا ہے۔ تاہم کانگریس نے اتر پردیش کے ایک نوجوان کے کیس کے ذریعے اس صورتحال کی تلخ حقیقت کو آشکار کیا ہے۔
کانگریس نے آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ملک میں بے روزگاری کی مار برداشت کر رہے نوجوان جب بیرون ملک پہنچے تو مودی حکومت نے اس بات کی تشہیر کر واہ واہی لوٹی۔ لیکن اب روس سے لوٹے اتر پردیش کے نوجوان راکیش یادو نے جو کہانی بتائی ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہاں حالات کتنے خوفناک ہیں۔‘‘ کانگریس نے راکیش یادو کے ذریعہ بیان کی آپ بیتی کو بھی سامنے رکھا ہے جس میں اس نوجوان نے بتایا کہ ’’انھیں اور ان کے 5 ساتھیوں کو 8 مہینے پہلے ایک ایجنٹ نے روس میں ہوم گارڈ کی ملازمت کے لیے بلایا تھا۔ جیسے ہی وہ روس پہنچے، ان سبھی کو جبراً روسی فوج میں بھرتی کر لیا گیا۔ جب انھوں نے فوج میں بھرتی ہونے سے منع کیا تو بے رحمی سے پیٹا گیا۔ پھر کچھ دنوں کی ٹریننگ دے کر روس-یوکرین جنگ میں جھونک دیا گیا۔‘‘
کانگریس نے اس طویل پوسٹ میں راکیش یادو کے ذریعہ بتائی گئی کئی اہم باتوں کا تذکرہ کیا ہے۔ پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’راکیش نے بتایا، جنگ کے حالات بہت خراب ہیں۔ ایک بم دھماکہ میں ان کا ہاتھ بھی زخمی ہو گیا تھا، جس کے بعد انھوں نے خود کشی کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔‘‘ وہ مزید بتاتے ہیں کہ ’’ایک گرینیڈ کے پھٹنے سے ان کے ساتھی کی موت ہو گئی تھی، لیکن روسی افسران نے اس کی موت کی خبر اس کے گھر والوں کو 6 مہینے بعد دی تھی۔‘‘ راکیش یادو نے بتایا کہ جن ایجنٹ نے انھیں وہاں بلایا تھا انھوں نے بینک اکاؤنٹ سے 45 لاکھ روپے جبراً نکال لیے، جو کہ فوج نے انھیں تنخواہ اور زخمی ہونے پر معاوضہ کی شکل میں دیے تھے۔
اس پورے واقعہ کو پیش کرنے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’یہی مودی حکومت کی حقیقت ہے، جہاں بے روزگار نوجوان دو وقت کی روٹی کمانے کے لیے بھی اپنوں سے دور بیرون ملک جانے کو مجبور ہیں۔ نریندر مودی نوجوانوں کے لیے بڑی بڑی باتیں تو بہت کرتے ہیں، لیکن زمینی حالات بے حد خوفناک ہیں۔‘‘